Kailay k baray mai malomaat - Info about Banana
کیلے کا شمار لذیذ ترین پھلوںمیں ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں شاید آم کے بعد سب سے لذیذ، قوت بخش اور زیادہ کھایا جانے وال
ا پھل یہی ہے۔ یہ ایک خوش ذائقہ، خوشبودار، صحت بخش اور شوق سے کھایا جانے والا پھل ہے۔ کہتے ہیں کہ کیلا قدیم ترین پھل ہے جوزمانہ قبل ازمسیح سے زیرِاستعمال ہے۔
سکندرِاعظم نے اسے دریائے سندھ کی وادی میں کاشت ہوتے دیکھا تھا، مگر اب یہ کئی ملکوں کے میدانی علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اب اندرونِ سندھ اس کی وسیع پیمانے کاشت کی جاتی ہے۔ کیلے کو عربی زبان میں موز، بنگالی میں کلہ، سندھی میں کیلو، انگریزی میں Banana کہتے ہیں۔ اطبا کی رائے کے مطابق کیلا گرمی سردی کے موسم میں معتدل اور دوسرے درجے میں تر ہے۔ بعض کے نزدیک گرم تر ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں اس کی کئی اقسام کاشت کی جاتی ہیں۔ کیلے کی ہر قسم کا اپنا الگ ذائقہ، حلاوت، غذائی خصوصیت اور قوت بخش معیار ہوتا ہے۔ ان میں سے چند مشہور اقسام کے نام حسبِ ذیل ہیں: انو پان، سہلٹ، ڈھاکا جنگلی، مال ٹھوک، سون کیلا، بیجا، کوکنی، رائے کیلا، رام کیلا، چینیہ، ہگیرا، نہنگا، چھپا، صغری، بھینسا، بمبئی کیلا، ہری چھال کا کیلا اور چتی دار کیلا وغیرہ۔ سائنسی تجزیے کے مطابق آدھا کلو کیلے میں ۴۵۰ حرارے ہوتے ہیں۔ کیلے میں ٹھوس غذا زیادہ اور پانی کم ہوتا ہے۔
صحت بخش شکر کی کثرت اسے زودہضم بنا دیتی ہے۔ جو لوگ تکان محسوس کریں، ان کے لیے کیلا بہت مفید چیز ہے۔ کیلا آیوڈین کی کمی دور کرتا ہے۔ اس لیے آیوڈین کی کمی سے لاحق ہونے والی تمام امراض میں بھی یہ مفید ہے۔ پکے کیلے میں نشاستہ زیادہ ہوتا ہے، اس میں فروٹ شوگر بھی خاصی ہوتی ہے۔
کیلے میں غذائی اجزاء ۸۰ فیصد ہوتے ہیں۔ اس میں تقریباً ۴/۳ حصے پانی، ۵/۱ حصہ شکر اور باقی نشاستہ، حل پذیر ریشہ، معدنیات اور حیاتین ہوتے ہیں۔ نشاستہ زیادہ ہونے کی وجہ سے کیلا کھانے سے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں گوشت بنانے والا جز نائٹروجن زیادہ ہوتا ہے۔
کیلے میں کیلشیئم (چونا)، میگنیشیم، فاسفورس، گندھک، لوہا اور تانبا ملتاہے
No comments:
Post a Comment