Saturday, 29 June 2013

Taking Care Of Your Vision While Reading - In Urdu

Aankhon Ki Hifazat



لیٹ کر پڑھنے والوں کی رہنمائی کے لئے مفید معلومات

٭ آپ کس قدر مطالعہ کرنے کے عادی ہیں ؟

٭ ہر روز کتنے گھنٹے پڑھنے لکھنے میں مشغول رہتے ہیں ؟

٭ مطالعہ کرنے کے صحیح اصولوں کے متعلق آپ کس حد تک آگاہ ہیں ؟

٭ کیا آپ کی نظر میں پڑھنے لکھنے سے ہڈیوں اور جوڑوں کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں ؟

مندرجہ بالا سوالات کے جوابات تلاش کرنے کے لیۓ ہم فیزیوتھراپسٹ ڈاکٹروں اور دوسرے متعلقہ طبی ماہرین کے تجربات سے رہنمائی لیں گے ۔

فیزیوتھراپسٹ اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ طالب علموں اور دوسرے مطالعہ کرنے کے شوقین افراد کو مطالعہ کرنے کے صحیح اصولوں سے آگاہ کرنا بےحد ضروری ہے ۔

بعض لوگوں کو زمین پر لیٹ کر یا بیٹھ کر پڑھنے کی عادت ہوتی ہے ۔ کیا مطالعہ کرنے کی یہ روش درست ہے ؟ اگر یہ طریقہ غلط ہے تو پھر پڑھنے لکھنے یا مطالعہ کرنے کے لیۓ بہترین جسمانی حالت کون سی ہونی چاہیۓ ؟

مطالعہ کرنے کے دوران سر کو 20 سے 25 درجہ سے زیادہ خم نہیں ہونا چاہیۓ ۔ گردن کے خم کرنے اور سیدھا کرنے کے میزان کو ہم بڑی آسانی کے ساتھ تشخیص دے سکتے ہیں ۔ پنسل کو سامنے والے دانتوں کے درمیان یوں رکھیں کہ یہ زمین کے موازی ہو ۔ اب سر کو اس حد تک خم کریں کہ پنسل 20 سے 25 درجہ سے زیادہ خم نہ ہو ۔

مطالعہ کرتے ہوۓ گردن کے خم اور راست کرنے پر دھیان دینا چاہیۓ ۔ سر کو بہت زیادہ خم نہیں کرنا چاہیۓ کیونکہ اگر اس غلط حالت کا مسلسل تکرار کیا جاۓ تو متعلقہ شخص گردن درد یا پھر گردن کے arthritis کا شکار ہو سکتا ہے ۔

بالکل سیدھا بیٹھ کر پڑھنا یا لکھنا بےحد مشکل کام ہے اور اکثر اوقات لوگ مطالعہ کے دوران آگے کی طرف جھک جاتے ہیں ۔ اس مشکل سے نجات حاصل کرنے کے لیۓ ہمیں زاویہ دار مخصوص کرسیوں کا استعمال کرنا چاہیۓ جن پر بیٹھ کر پڑھنے سے کتاب صورت کے تقریبا سامنے آ جاتی ہے اور سر کو خم کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی ۔

بعض طالب علموں کو الٹے لیٹ کر پڑھنے یا لکھنے کی عادت ہوتی ہے ۔ یہ حالت بھی نقصان اور درد کا باعث بنتی ہے ۔ اس حالت میں سر پیچھے کی طرف چلا جاتا ہے اور زیادہ دورانیہ اس حالت میں رہنے سے گردن تھکاوٹ اور آسیب پذیر ہو جاتی ہے ۔

بعض افراد لیٹ کر تکیہ سر کے نیچے اور کتاب سینے پر رکھے ہوۓ مطالعہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں ۔ مطالعہ کرنے کی اس غلط روش یا حالت کو عادت نہیں بنانا چاہیے کیونکہ لمبا عرصہ اس عادت سے جسم کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ 
کیا یہ بہتر نہیں کہ فرد مطالعہ کرنے کے لیۓ کرسی میز کا استعمال کرے ؟

جی ہاں ! کرسی میز کے استعمال سے مطالعہ کرنے میں بےحد آسانی رہتی ہے لیکن اس میں بھی مطالعہ کرنے کے صحیح اصولوں کا خیال رکھا جانا چاہیۓ ۔

آخر یہ اصول کیا ہیں جن کی ہم بات کرتے آ رہے ہیں ؟

مثال کے طور پر جب فرد کرسی پر بیٹھا ہو تو اس کے پیروں کو آسانی کے ساتھ زمین پر ہونا چاہیۓ ۔ اس حالت میں ران اور دھڑ کا زاویہ 90 درجہ ہونا چاہیۓ ۔ کرسی کو ریڑھ کی ہڈی کی مناسبت سے قوس دار ( آگے کی طرف زاویہ دار ) ہونا چاہیۓ اور اگر کرسی ایسی نہیں ہے تو آپ کمر کے پیچھے ایک عدد تکیہ رکھ کر کام چلا سکتے ہیں ۔ فرد کو مطالعہ کے دوران سیدھا بیٹھنا چاہیۓ ۔ کرسی اگر لچک دار ہو تو بہتر ہے کیونکہ تھکاوٹ کی صورت میں کچھ دیر کے لیۓ پیچھے کی جانب جھکا جا سکتا ہے ۔ کرسی ایسی ہونی چاہیۓ جس کی بلندی اور پستی کو آپ خود تنظیم کر سکیں اور فرد کے جسمانی خدو خال کے مطابق اوپر نیچے کی جا سکتی ہو ۔ جب فرد کرسی پر بیٹھا ہوتو اس کے سامنے والے میز کو اس کی کہنیوں کی سطح پر مناسب ہونا چاہیۓ ۔

ایسے افراد جو روزانہ 10 سے 15 گھنٹے تک مطالعہ کرتے ہیں انہیں چاہیۓ کہ مطالعہ کرنے کے صحیح اصولوں کا خیال رکھیں ۔ مطالعہ کے دوران ہر ایک یا آدھے گھنٹے کے بعد اگر تھکاوٹ دور کرنے کی غرض سے اپنی جگہ سے اٹھ کر بقیہ بدن کے ساتھ سر و گردن کی ہلکی سی ورزش کر لی جاۓ تو بہت سی پیش آنے والی پیچیدہ بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment