Saturday, 29 June 2013

Urdu Poetry Collection 2


اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصر

آج وہ دیکھ رہے ہیں، جو سُنا کرتے تھے

Nasir Kazmi ناصر کاظمی




 اس سے ملنا ہی نہیں دل میں تہیہ کر لیں

وہ خود آئے تو بہت سرد رویہ کر لیں.''.......!
Parveen Shakir ''پروین شاکر'





میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں

میرے همدم تیرا جواب نہیں
اب ، محبت کی بات مت کرنا
اس سے بڑھ کر کوئی عذاب نہیں.





چنگاریاں نہ ڈال میرے دل کے گھاؤ میں

میں خود ہی جل رہی ہوں دکھوں کے الاؤ میں
ہے کوئی اھل دل جو خریدے میرا مزاج
میں زخم بیچتی ہوں محبّت کے بھاؤ میں





پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر

بچھڑ کے جس سے ہوئ شہر شہر رسوائی





کیا ضروری ہے با خبر ____ ٹھہریں؟

آگہی بھی عذاب ہوتی _____ ہے





 Mohsin Naqvi شاعر محسن نقوی


خواب تھا دیدہ بیدار تلک آیا تھا
دشت بھٹکتا ہوا دیوار تلک آیا تھا



اب میں خاموش اگر رہتا تو عزت جاتی
میرا دشمن میرے کردار تلک آیا تھا

اتنا گریہ ہوا مقتل میں کہ توبہ توبہ 
زخم خود چل کے عزادار تلک آیا تھا

عشق کچھ سوچ کے خاموش رہا تھا ورنہ 
حسن بکتا ہوا بازار تلک آیا تھا

محسن اس وقت مقدر نے بغاوت کر دی 
جب میں اس شحص کے معیار تلک آیا تھا


No comments:

Post a Comment